SK_royal_court
Plz Log In 4 Enjoying Much more THan ur expectations
SK_royal_court
Plz Log In 4 Enjoying Much more THan ur expectations
SK_royal_court
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.


 
HomeHome  Latest imagesLatest images  RegisterRegister  Log inLog in  

 

 Shawal k Rozay

Go down 
4 posters
AuthorMessage
♥Royal♥
Royal Queen
Royal Queen
♥Royal♥


Gender : Female Join date : 2009-12-13
Location : Dunya main...
Job/hobbies : book reading,computer,designing....

Shawal k Rozay Empty
PostSubject: Shawal k Rozay   Shawal k Rozay EmptyMon Sep 13, 2010 9:39 am

:s8

When can I start fasting six days of Shawwal, since we have annual leave right now?

Praise be to Allaah.

You can start fasting six days of Shawwaal from the second day of Shawwaal, because it is haraam to fast on the day of Eid. You can fast the six days at any time during Shawwaal, although the best of good deeds are those which are done soonest.

The standing committee received the following question:

Should fasting the six days be done immediately after Ramadaan, following the day of Eid or is it permissible to do it a few days after Eid in the month of Shawwaal or not?

They replied as follows:

These days do not have to be fasted immediately after Eid al-Fitr; it is permissible to start fasting them one or more days after Eid, and they may be done consecutively or separately during the month of Shawwaal, according to what is easier for a person. There is plenty of room for maneuver in this matter, and this is not obligatory, it is Sunnah.

And Allaah is the Source of strength. May Allaah bless our Prophet Muhammad and his family and companions and grant them peace.


Fataawa al-Lajnah al-Daa’imah, 10/391

شوال کے چھ روزے کب شروع کیے جاسکتے ہیں ، اس لیے کہ اب ہمیں سالانہ چھٹیاں ہیں ؟

الحمد للہ
شوال کی ابتداء میں ہی دو شوال کو روزے رکھنے ممکن ہیں کیونکہ عید کے دن روزہ رکھنا حرام ہے ، اوریہ بھی ممکن ہے کہ شوال کے مہینہ میں کسی بھی تاريخ کو روزے رکھنے ممکن ہیں ، اورنیکی میں جلدی کرنی چاہیے ۔
لجنۃ دائمہ میں مندرجہ ذيل سوال پیش کیا گيا :

کیا شوال کے چھ روزے عیدکے دوسرے دن سے شروع کرنے جائز ہیں ، یا پھر عید کے چند دن بعد مسلسل چھ روزے رکھنے جائز ہیں کہ نہیں ؟

لجنۃ کا جواب تھا :

عید الفطر کے فورا بعد روزے رکھنا لازم نہيں ، بلکہ جائز ہے کہ عید کے ایک یا دو دن بعد روزے رکھنے جائز ہيں ، لیکن اگر وہ مسلسل یا علیحدہ علیحدہ شوال میں ہی روزے رکھے تویہ بھی جائز ہے ، اس معاملہ میں وسعت ہے اورپھر یہ روزے رکھنا سنت ہیں نہ کہ فرض ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے اللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آل اورصحابہ کرام پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے ۔

واللہ اعلم .





شوال کے چھ روزں کا حکم کیا ہے ، اورکیا یہ روزے واجب ہيں ؟

الحمد للہ
رمضان المبارک کے روزوں کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنا واجب نہيں بلکہ مستحب ہیں ، اورمسلمان کے لیے مشروع ہے کہ وہ شوال کے چھ روزے رکھے جس میں فضل عظیم اوربہت بڑا اجر و ثواب ہے ، کیونکہ جو شخص بھی رمضان المبارک کے روزے رکھنے کےبعد شوال میں چھ روزے بھی رکھے تو اس کے لیے پورے سال کے روزوں کا اجروثواب لکھا جاتا ہے ۔
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی یہ ثابت ہے کہ اسے پورے سال کا اجر ملتا ہے ۔

ابوایوب انصاری رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جس نے رمضان المبارک کے روزے رکھنے کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ایسا ہے جیسے پورے سال کے روزے ہوں ) صحیح مسلم ، سنن ابوداود ، سنن ترمذی ، سنن ابن ماجہ ۔

نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی شرح اورتفسیر اس طرح بیان فرمائی ہے کہ :

جس نےعید الفطر کے بعد چھ روزے رکھے اس کے پورے سال کے روزے ہیں۔

( جو کوئي نیکی کرتا ہے اسے اس کا اجر دس گنا ملے گا )

اورایک روایت میں ہے کہ :

اللہ تعالی نے ایک نیکی کو دس گنا کرتا ہے لھذا رمضان المبارک کا مہینہ دس مہینوں کے برابر ہوا اورچھ دنوں کے روزے سال کو پورا کرتے ہيں ۔

سنن نسائی ، سنن ابن ماجہ ، دیکھیں صحیح الترغیب والترھیب ( 1 / 421 ) ۔

اورابن خزیمہ نے مندرجہ ذيل الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے :

( رمضان المبارک کےروزے دس گنا اورشوال کے چھ روزے دو ماہ کے برابر ہیں تواس طرح کہ پورے سال کے روزے ہوئے ) ۔

حنابلہ اورشوافع فقھاء کرام نے تصریح کی ہے کہ :

رمضان المبارک کے بعد شوال کے چھ روزے رکھنا پورے ایک سال کے فرضی روزوں کے برابر ہے ، وگرنہ تو عمومی طور پر نفلی روزوں کا اجروثواب بھی زيادہ ہونا ثابت ہے ، کیونکہ ایک نیکی دس کے برابر ہے ۔

پھر شوال کے چھ روزے رکھنے کے اہم فوائدمیں یہ شامل ہے کہ یہ روزے رمضان المبارک میں رکھے گئے روزوں کی کمی وبیشی اورنقص کو پورا کرتے ہیں اوراس کے عوض میں ہیں ، کیونکہ روزہ دار سے کمی بیشی ہوجاتی ہے اورگناہ بھی سرزد ہوجاتا ہے جوکہ اس کے روزوں میں سلبی پہلو رکھتا ہے ۔

اور روزقیامت فرائض میں پیدا شدہ نقص نوافل سے پورا کیا جائے گا ، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا ہے :

( روز قیامت بندے کے اعمال میں سب سے پہلے نماز کا حساب ہوگا ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

ہمارا رب ‏عزوجل اپنے فرشتوں سے فرمائےگا حالانکہ وہ زيادہ علم رکھنے والا ہے میرے بندے کی نمازوں کو دیکھو کہ اس نے پوری کی ہیں کہ اس میں نقص ہے ، اگر تو مکمل ہونگي تومکمل لکھی جائے گي ، اوراگر اس میں کچھ کمی ہوئي تواللہ تعالی فرمائے گا دیکھوں میرے بندے کے نوافل ہیں اگر تواس کے نوافل ہونگے تو اللہ تعالی فرمائے گا میرے بندے کے فرائض اس کے نوافل سے پورے کرو ، پھر باقی اعمال بھی اسی طرح لیے جائيں گے ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 733 ) ۔

واللہ اعلم .


شیخ محمد صالح المنجد


كيا ميں ماہواري كي بنا پر رمضان كےچھوڑے ہوئے قضاء كےروزے شوال كےچھ روزوں كي نيت سے ركھ رسكتي ہوں ؟

الحمد للہ :

ايسا كرنا صحيح نہيں، اس ليے كہ شوال كےچھ روزے رمضان المبارك كے روزے مكمل كرنے كےبعد ہوتے ہيں .

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالي كہتےہيں:

جس نے يوم عرفہ يا يوم عاشوراء كا روزہ ركھا اور اس كےذمہ رمضان المبارك كي قضاء بھي ہو تواس كا روزہ صحيح ہے ، ليكن اگر اس نے اس دن رمضان المبارك كے روزے كي قضاء كي نيت سے روزہ ركھا تواسے دونوں اجر حاصل ہونگے: قضاء كے روزے كےساتھ يوم عرفہ اور يوم عاشوراء كا بھي، يہ تو مطلقا نفلي روزے كےمتعلق ہے جو رمضان المبارك كےساتھ مرتبط نہيں، ليكن شوال كےچھ روزے رمضان المبارك كےساتھ مربوط ہيں اور يہ رمضان كےروزے قضاء كرنے بعد ہي ہونگے، اور اگر اس نے قضاء كےروزے ركھنےسےقبل شوال كےروزے ركھ ليے تواس كا اجروثواب حاصل نہيں ہوگا كيونكہ رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

( جس نےبھي رمضان المبارك كےروزے ركھے اور پھر اس كےبعد شوال كےچھ روزے ركھے گويا كہ اس نے سارا سال ہي روزے ركھے )

اور يہ معلوم ہونا چاہيے كہ جس كےذمہ قضاء ہو اسے رمضان كےروزے ركھنےوالے ميں اس وقت تك شمار نہيں كيا جاتا جب تك كہ وہ اس كي قضاء مكمل نہيں كرليتا . اھ

ديكھيں: فتاوي الصيام ( 438 ) .
[You must be registered and logged in to see this image.]
Back to top Go down
♥Noor ul Ain♥
DesigneR
avatar


Gender : Female Zodiac : Aries Rabi-us-Saani
Birthday : 1987-03-21
Join date : 2009-12-10
Location : Apne Dil Main (♥)
Job/hobbies : Chawiliyaan Maarna

Shawal k Rozay Empty
PostSubject: Re: Shawal k Rozay   Shawal k Rozay EmptyWed Sep 15, 2010 7:30 am

:jazak1
Back to top Go down
Admin
Royal Faculty
Royal Faculty
Admin


Gender : Female Zodiac : Virgo Ramadaan
Birthday : 1992-08-28
Join date : 2009-12-08
Location : Every where
Job/hobbies : M.A arabic student

Shawal k Rozay Empty
PostSubject: Re: Shawal k Rozay   Shawal k Rozay EmptyFri Sep 17, 2010 2:38 am

/jazak
MAi InshAllah zrur rkhungi rozay :P
Back to top Go down
https://sk-royal-court.forumotion.com manoseeker
sweet smile
Topaz Gem
Topaz Gem
sweet smile


Gender : Female Zodiac : Aries zul-Hijjah
Birthday : 1995-03-29
Join date : 2010-11-11
Location : Bahrain

Shawal k Rozay Empty
PostSubject: Re: Shawal k Rozay   Shawal k Rozay EmptyThu Nov 11, 2010 1:55 am

:jazak1
buhat payari sharing hai siso jani apki...zabardast..
Back to top Go down
Sponsored content





Shawal k Rozay Empty
PostSubject: Re: Shawal k Rozay   Shawal k Rozay Empty

Back to top Go down
 
Shawal k Rozay
Back to top 
Page 1 of 1

Permissions in this forum:You cannot reply to topics in this forum
SK_royal_court :: Islam :: Islamic Thoughts-
Jump to: